خدارا رہزنوں دل کے مرے ارمان مت چھنیو
خدارا رہزنوں دل کے مرے ارمان مت چھنیو
بنا دو گے اسے تم خانۂ ویران مت چھنیو
اجاڑو مت مرا گلشن مجھے ناشاد رہنے دو
مرے آنسو مری راحت کے یہ سامان مت چھنیو
تبسم چھین لو ہونٹوں کا خوشیاں زیست کی لیکن
مرے افسانہ ہائے شوق کے عنوان مت چھنیو
خموشی داستان غم مری کہہ جائے گی اک دن
مرے کچھ گیت رہنے دو مری ہر تان مت چھنیو
تپش سے زندگی کے ریگ زاروں کی نہ مر جاؤں
سجا رکھے ہیں کچھ خوش رنگ خوابستان مت چھنیو
نئی دنیا نئے انساں نئی باتیں مبارک ہوں
مری گیتا کو رہنے دو مرا قرآن مت چھنیو