خدا جانتا ہے

خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے


نکلتا ہے مشرق سے کس طرح سورج
فلک پر چمکتا ہے یہ چاند کیوں کر
کہاں سے سمندر میں آتے ہیں طوفاں
اجالا ہے کیسا یہ شمس و قمر پر


خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے


بہاروں کا گل کو پتا کس طرح ہے
ادا غنچوں کو یہ چٹکنے کی کیوں دی
کہاں سے ہے آیا خزاں کا یہ موسم
گھٹا کو یہ خوبی برسنے کی کیوں دی


خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے