خود کو بے کل کیا اوروں کو ستائے رکھا صائمہ اسما 07 ستمبر 2020 شیئر کریں خود کو بے کل کیا اوروں کو ستائے رکھا عرصۂ عمر میں اک حشر اٹھائے رکھا جانے کس طور سے تنہائی نے چپکے چپکے شہر کا شہر مرے دل میں بسائے رکھا