کھلے جو ایک دریچے میں آج حسن کے پھول

کھلے جو ایک دریچے میں آج حسن کے پھول
تو صبح جھوم کے گل زار ہو گئی یک سر
جہاں کہیں بھی گرا نور ان نگاہوں سے
ہر ایک چیز طرح دار ہو گئی یک سر