خسر کا شجرہ اور مرزا کی شرارت
مرزا صاحب کے خسر مرزا الٰہی بخش خان پیری مریدی بھی کرتے تھے اور اپنے سلسلے کے شجرہ کی ایک ایک کاپی اپنے مریدوں کو دیا کرتے تھے ۔ ایک دفعہ انہوں نے مرزا صاحب سے شجرہ نقل کرنے کے لیے کہا۔ مرزا صاحب نے نقل تو کردی مگر اس طرح کہ ایک نام لکھ دیا دوسرا چھوڑ دیا تیسرا پھر لکھ دیا ، چوتھا حذف کردیا ۔ ان کے خسر صاحب یہ نقل دیکھ کر بہت ناراض ہوئے کہ یہ کیا غضب کیا۔ مرزا صاحب بولے :
’’حضرت! آپ اس کا کچھ خیال نہ فرمائیے۔ شجرہ دراصل خدا تک پہنچنے کا ایک زینہ ہے ۔ سوزینے کی ایک ایک سیڑھی بیچ سے نکال دی جائے تو چنداں ہرج واقع نہیں ہوتا ۔آدمی ذرا اچک اچک کے اوپر چڑھ سکتا ہے۔‘‘