خموش جھیل پہ کیوں ڈولنے لگا بجرا

خموش جھیل پہ کیوں ڈولنے لگا بجرا
ہوائیں تند نہیں ہیں کنارہ دور نہیں
بھنور کا ذکر نہ کر زندگی کا لطف نہ چھین
مجھے ابھی کسی انجام کا شعور نہیں