خالو کے آلو
اکبرالہ آبادی دلی میں خواجہ حسن نظامی کے ہاں مہمان تھے ۔ سب لوگ کھانا کھانے لگے تو آلو کی ترکاری اکبر کو بہت پسند آئی ۔ انہوں نے خواجہ صاحب کی دختر حور بانو سے (جو کھانا کھلارہی تھی ) پوچھا کہ بڑے اچھے آلو ہیں ۔ کہاں سے آئے ہیں ؟ اس نے جواب دیا کہ میرے خالو بازار سے لائے ہیں ۔ اس پر اکبرؔ نے فی البدیہہ شعر پڑھا۔
لائے ہیں ڈھونڈکے بازار سے آلو اچھے
اس میں کچھ شک نہیں ہیں حور کے خالو اچھے