خالد کا قلم اور ضمیر کی اردو
لاہور ایئر پورٹ پر روا نگی سے قبل سید ضمیر جعفری صاحب نے ایک دوست کا پتہ نوٹ کرنے کے لئے اپنی جیبیں ٹٹولیں مگر قلم ان کے پاس نہیں تھا ۔ پاس کھڑے عبدالعزیز خالد صاحب نے جعفری صاحب کی ضرور ت کو بھانپتے ہوئے اپنا قلم پیش کیا ۔ جعفری صاحب نے نوٹ بک کھولی مگر قلم نہ چلا ۔ دو ایک بار چھڑک کر بھی دیکھا، لیکن قلم نے کام نہ کیا ۔ پاس کھڑے ایک دوست نے پوچھا:
’’کیوں‘ اس میں روشنائی نہیں ہے کیا؟‘‘
اس پر جعفری صاحب نے شرارت آمیز مسکراہٹ کے ساتھ عبدالعزیز خالد کی طرف دیکھتے ہوئے کہا:
’’نہیں ،روشنائی تو ہے لیکن شاید یہ آسان اردو نہیں لکھتا۔‘‘
(عبدالعزیز خالد صاحب خاصی مشکل زبان استعمال کرتے تھے۔)