کون اس راہ سے گزرتا ہے

کون اس راہ سے گزرتا ہے
دل یوں ہی انتظار کرتا ہے


دیکھ کر بھی نہ دیکھنے والے
دل تجھے دیکھ دیکھ ڈرتا ہے


شہر گل میں کٹی ہے ساری رات
دیکھیے دن کہاں گزرتا ہے


دھیان کی سیڑھیوں پہ پچھلے پہر
کوئی چپکے سے پاؤں دھرتا ہے


دل تو میرا اداس ہے ناصرؔ
شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے