کون جانے کہ خیالات ہیں دل میں کیسے نوا لکھنوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کون جانے کہ خیالات ہیں دل میں کیسے چشم و ابرو کی مگر دیکھی اشارت اچھی دست نازک کی عنایت نظر خاص کی مہر مجھ سے تو ہے مری تصویر کی قسمت اچھی