کر چکی ہے مری محبت کیا

کر چکی ہے مری محبت کیا
تیری بے اعتنائیوں کو معاف
عقل نے پوچھنا بہت چاہا
کہہ سکا دل نہ کچھ بھی تیرے خلاف