کامیابی کے حصول کے لیے سات اقدام
اپنی زندگی میں ابھی اور اسی وقت انقلاب لانے کے لئے درج ذیل 7 قدم اٹھائیے اور تا عمر فائدہ اٹھائیے۔
پہلا قدم:
دس بائے دس کا اصول:
اگر آپ کسی منفی واقعےیا سانحے کی وجہ سے دکھی یا پریشان ہیں تو اپنے آپ سے درج ذیل تین سوالات کیجیے:
1۔ کیا اس معاملے کی دس دن بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی...؟
2۔ کیا اس معاملے کی دس ماہ بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی...؟
3۔ کیا اس معاملے کی دس سال بعد آپ کی زندگی میں کوئی اہمیت ہوگی۔۔۔؟
تین میں سے دو سوالات کے جوابات اگر '' نہیں '' میں ہیں تو اس کو ابھی اور اسی وقت ذہن سے جھٹک دیجئے۔
یہ آپ کے قیمتی وقت اور فوکس کو برباد کر رہا ہے۔
دوسرا قدم:
فقط ایک فیصد۔۔۔!!!
ابھی اور اسی وقت اپنی لائف کے کسی ایسے حصّے کو منتخب کیجیے جہاں آپ کو بہتری یعنی امپروومنٹ کی ضرورت ہے۔
ہوسکے تو چار سے پانچ ایریاز منتخب کیجیے اور ابھی اور اسی وقت 1 فیصد فقط ایک فیصد امپروومنٹ فی دن کے حساب سے امپروومنٹ لانا شروع کیجیے،
اگر روز ایک فیصد بہتری آنا شروع ہوگئی تو سوچئے ایک سال بعد آپ کہاں ہوگے۔۔۔؟
اور اگر مستقل مزاجی سے روز ایک فیصد کی بنیاد پر ترقی کرتے رہے تو سوچئے پانچ سال بعد آپ میں انقلابی تبدیلی آچکی ہوگی کہ نہیں۔۔۔؟
ہے نا۔۔۔؟
تو بس اٹھائیے کاغذ قلم اور لکھئے کہ کہاں کہاں آپ کو امپروومنٹ کی ضرورت ہے،
مثلا"
لینگوئج اسکلز
ٹائم مینیجمنٹ اسکلز
ایموشنل مینیجمنٹ اسکلز
صحت و تندرستی وغیرہ
یا اس کے علاوہ اپنے شعبے کے مطابق مزید ایریاز بھی ہو سکتے ہیں جو آپ ازخود کسی کی نشاندھی بغیر بھی سمجھ سکتے ہیں۔
سوچئے روز انہ کی بنیاد پر اگر صرف ایک فیصد امپروومنٹ آپ کو کہاں سے کہاں پہنچادے گی، صرف ایک سے دو سالوں میں آپ موجودہ حالت سے دس گنا زیادہ مضبوط اور پر اعتماد ہوں گے۔
تیسرا قدم:
منفی چیزوں سے چھٹکارا:
ابھی اور اسی وقت الیکٹرانک میڈیا پر دکھائی جانے والی سنسنی خیز خبروں اور ہاٹ ایشوز پر بحث و مباحثے کے چینلز کو بند کیجیے اور ہوسکے تو انتہائی ضروری خبروں کے سوا ٹی وی آن کرنے سے گریز کیجیے۔
ابھی اور اسی وقت سوشل میڈیا پر موجود تمام منفی قسم کے لوگوں پیجز اور گروپس کو ان فالو ، انفرینڈ یا بلاک کیجیے۔
ان دو اسٹیپس کے بعد اچانک آپ محسوس کریں گے کہ زندگی بہت پرسکون ہے۔
چوتھا قدم:
معاف کر دیجئے:
ہم میں سے کتنے لوگ ہیں جو مہینوں قبل کسی کی جانب سے کی گئی دل آزاری کو سینے سے لگائے رکھتے ہیں،
جس سے اور کچھ نہیں ہوتا ،صرف ہمارا فوکس موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹ جاتا ہے۔
تو ابھی اور اسی وقت معاف کر دیجئے۔
یاد رکھیے ۔اکثر لوگ بُرے نہیں ہوتے ۔کبھی کبھی کسی خاص سچوئشن میں ان سے کوئی برائی سرزد ہو جاتی ہے۔
یہ بُرائی ان کے کردار کا حصّہ نہیں ہوتی بلکہ عارضی ردّ عمل ہوتا ہے لہٰذا اس واقعے سے ضروری سبق لیجئے اور جو ہوا بھول کر آگے بڑھ جائیے۔
پانچواں قدم:
روز شُکر ادا کیجیے:
دن کا آغاز خُدا کے حُضور ادائیگیِ شُکر سے کیجیے۔
آپ کی صحت، آپ کا گھربار، آپ کی ملازمت یا کاروبار، آپ کی اسکلز اور ٹیلنٹ، آپ کی وہ صفات جن کے سبب آپ کو لوگوں میں پذیرائی ملتی ہے،
یہ سب خُدا کی نعمتیں ہیں جنہیں آپ گننا چاہیں تو شمار نہ کر سکیں۔
لہٰذا ایک ایک نعمت کو یاد کیجیے اور زبانِ حال سے اور کبھی زبانِ قال سے خُدا کے شکر کو زندگی کا لازمی حصّہ بنالیجئے۔
خُدا کی سنّت ہےکہ وہ شکر کرنے والوں کو مزید دیتا ہے اور ناشکروں کا رزق تنگ کر دیا جاتا ہے۔
آپ کا شکرگزاری کا یہ جذبہ زندگی میں بھی مثبت تبدیلیاں لائے گا۔
آپ خود اپنے آپ کو خوش، مطمئن اور مثبت محسوس کریں گے،
یہ آپ کے جذبات کو مضبوط اور آپ کو پُر امید بنائے گا۔
کیا خیال ہے، کامیابی کے لئے مضبوط جذبات اور اُمید بہترین زادِ راہ نہیں۔۔۔؟
تو ابھی اور اسی وقت سے شکر کو لازم پکڑ لیجیے۔
چھٹا قدم:
جسمانی صحت کا خیال رکھیے:
آپ کا جسم آپ کے لیے سب کچھ ہے،
یہ صحت مند نہیں تو دنیا کا کوئی کام کوئی ذمہ داری ادا کرنا ممکن نہیں۔
لہٰذا جسمانی صحت کے لئے متوازن غذا اور ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیے،
روزانہ چند منٹس سے شروع کیجیے اور کم از کم آدھا گھنٹہ ورزش کو معمول بناکر ہمیشہ کے لئے فٹ ہو جائیے،
آپ کی فٹنس آپ کے موڈ پر بھی اچھا اثر ڈالتی ہے۔
۔When you look good, you feel good
آپ ایک قیمتی کار تبدیل کرسکتے ہیں، لیکن ایک بار جسم کی صحت خراب ہوجائے تو اسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا، اس لئے ابھی اور اسی وقت فیصلہ کیجیے اور صحت و تندرستی کے لئے اپنے جسم کا خیال رکھیے۔
ساتوں قدم:
مطالعہ کیجیے
مہینے میں کم از کم ایک کتاب ختم کیجیے۔
مطالعہ آپ کے ذہنی اُفق کو وسیع اور سوچ و فکر کو جِلا بخشتا ہے۔
یہ آپ کے ذہنی رویے میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کرتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں بل گیٹس یومیہ چھ گھنٹے مطالعہ ہے۔
وارن بفیٹ ایک دن میں 600 سے ہزار صفحات کا مطالعہ کرتا ہے۔
مارک زکربرگ ہفتے میں دو کتب ختم کرنے کا عادی ہے۔
یہ تمام لوگ دنیا میں کامیاب لوگوں کی فہرست میں شمار ہوتے ہیں، پھر انہیں پڑھنے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔؟
دوستو وہی وجہ ہے جو اوپر بیان کی،
مطالعہ آپ کے ذہنی افق کو وسعت اور آپ کی سوچ و فکر کو جِلا بخشتا ہے۔
ہر کامیاب انسان کی زندگی اٹھا کر دیکھ لیجئے، مطالعے کی عادت سب سے نمایاں نظر آئے گی۔
دو مزیدعادات کو بھی اپنا لیجیے۔
ایک وقت میں ایک ٹاسک!
۔Be Binary
یعنی ملٹی ٹاسکنگ سے گریز کیجیے۔
ایک وقت میں ایک ٹاسک اٹھائیے اور اسے مکمل کرنے تک دوسرا ٹاسک مت لیجئے۔
فوکس آپ کی صلاحیتوں کو چار چاند لگا دیتا ہے،
جو کام کیجیے پوری لگن اور خوش دلی سے کیجیے۔
پھر دیکھیے یکلخت دنیا بدلی بدلی محسوس ہوگی۔
دوسری عادت:
دن کا آغاز پاؤلو کولو کے اس خوبصورت قول سے کیجیے کہ جب آپ کسی مثبت کام کو کر ڈالنے کی ٹھان لیتے ہیں تو ساری کائنات اس کام کو انجام تک پہنچانے میں آپ کے ساتھ سازش میں شریک ہو جاتی ہے۔
بلاشبہ یہ ایک یونیورسل ٹروتھ ایک آفاقی سچائی ہے کہ جب آپ کسی کام کا سچا اور مصمم ارادہ کر لیتے ہیں تو حالات و واقعات اسی سمت میں مڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بات صرف سچے ارادے اور عزم کی ہے۔
تو کیا خیال ہے آج سے شروع کریں؟
کیا کہا۔۔۔؟
ابھی سے۔۔۔؟