کلیوں کا شباب اختر بستوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جس کلی سے صحن گلشن تھا سجا اس کا رس آوارہ بھنورا پی گیا جو کلی تھی زینت بزم نشاط ہو گئی وہ نذر اہل انبساط ہے بہ ہر صورت ہوس کا گر عذاب کیوں بھلا کلیوں پہ آتا ہے شباب