کیسے یہ بے اعتدالی جائے گی
کیسے یہ بے اعتدالی جائے گی
کب تمہارے منہ سے گالی جائے گی
شیخ جی رندوں میں جس دن پھنس گئے
ان کی داڑھی نوچ ڈالی جائے گی
سنکھیا کھانا تو مشکل ہے مگر
آپ کہتے ہیں تو کھا لی جائے گی
سنتے ہیں محشر میں ہوگی اتنی بھیڑ
سر ہی سر پھینکو تو تھالی جائے گی
وہ یہ کہتے ہیں مرو گے گر جواں
زحمت پیرانہ سالی جائے گی