بچوں کے لیے کہانی: ہندو لڑکی کو بسم اللہ پڑھنے سے سونے کی انگوٹھی کیسے واپس مل گئی
کھیل کے میدان میں داخل ہو تے ہی راشد نے آہستہ سے ،بسم اللہ الر حمن الر حیم پڑھی اور کھیل کا آغاز کردیا تھا ۔ راشد کا خا لہ زاد بھائی آصف بھی ٹیم میں شامل تھا ۔ اس نے راشد کو چڑاتے ہو ئے کہا ۔ یہ ہروقت بسم اللہ الرحمن الرحیم کی کیا ضرورت ہے ؟ جب دیکھو بسم اللہ کا ورد ہو رہا ہے ۔
ہمارے پیارے نبی ﷺ کا فرما ن ہے کہ ہر کام کا آغاز بسم اللہ الرحمن الرحیم سے کرنا چاہیے ، اس سے کام میں برکت ہو تی ہے ، راشد نے جواب دیا ۔
مجھے اس فلسفے کی سمجھ نہیں آتی، انسان کام تو اپنے ہا تھو ں سے کرتا ہے مگر اس میں بسم اللہ الرحمن الر حیم پڑھنے کا کیا فائدہ ؟ آصف نے دوبارہ پو چھا ۔
کھیل سے فارغ ہو کر گھر جا ئیں گے تو آپ کو ایک کہا نی سنا ؤ ں گا جو دادی اما ں نے پچھلے دنو ں مجھے سنا ئی تھی ، بڑی دلچسپ اور مزید ار کہانی ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم کے متعلق ...... راشد کی بات ابھی مکمل نہیں ہوئی تھی کہ آصف درمیان میں بو ل اٹھا ۔
بھئی دلچسپ اور مزیدار کہانی میں تم بسم اللہ الر حمن الرحیم کو گھسیٹ لا ئے ہو، کبھی تو اس کی جا ن چھو ڑ دیا کرو۔
راشد رات کے کھانے سےفارغ ہو اہی تھا کی دروازے کی گھنٹی زور سے بجی ۔ راشد لپک کر دروازے پر پہنچا تو سامنے آصف کو دیکھتے ہی راشد کو یا د آگیا کہ آج تو آصف کو مزیدار کہا نی سنانے کا وعدہ کیا تھا ۔
راشد جلد ی سے آصف کو اپنے سونے والے کمرے میں لے گیا اور دن بھر کی مصروفیت کے بارے میں بتا نے لگا ۔آصف نے کہا
بھئی میں کہا نی سننے آیا ہو ں ، روز و شب چیک کرنے نہیں آیا ۔
اگر تم اتنے ہی بے تاب ہو تو میں ابھی کہا نی شروع کر دیتا ہو ں ، مگر ایک شرط ہے ۔
وہ کیا ہے ؟ آصف نے بے تابی سےپو چھا ۔
تم ہر دفعہ کہا نی کے دوران اونگھنے لگتے ہو ، اگر اس دفعہ بھی کہا نی کے دوران سو گئے تو آئندہ کبھی کہا نی نہیں سنا ؤں گا ، راشد نے رعب جماتے ہو ئے کہا ۔
راشد بھائی میں کہا نی کے دوران نہیں سو ؤں گا ، وعدہ رہا ۔
آصف نے جو اب دیا ۔
اچھا تو سنو ، راشد نے گلا صاف کرتے ہوے کہا نی شرو ع کی۔
پاکستان بننے سے قبل مشرقی پنجاب میں ایک چھو ٹا سا گاؤں محمد پو ر تھا ، جہا ں مسلما ن اور ہندو اکٹھے رہا کرتے تھے ۔ اس گا ؤں میں جمیلہ اور کملا دیوی دو سہیلیا ں رہتی تھیں ۔ جب کبھی کملا دیوی اپنی سہیلی جمیلہ کے گھر جا تی تو دیکھتی کہ جمیلہ اور اس کے گھر والے جب بھی کو ئی کام شرو ع کر تے تو وہ بسم اللہ الرحمن الرحیم ضرور پڑھتے ہیں ۔ پہلے تو اس نے اس کی طرف کبھی تو جہ نہ دی ۔ لیکن ایک روز اس نے اپنی سہیلی جمیلہ سے ایک روز پو چھ ہی لیا کی آپ سب گھر والے ہر کام کا آغاز بسم اللہ سے کیو ں کرتے ہیں ؟ جمیلہ نے اسے بتا یا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺکا ارشاد ہے کہ بسم اللہ الر حمن الرحیم پڑھنے نے سے کام میں بر کت پیدا ہو تی ہے ، بسم اللہ پڑھ کر کام شرو ع کرنے سے انسان برے کامو ں سے بچتا ہے اور اچھے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
کملا دیو ی کو یہ بات بہت پسند آئی ، اس نے بھی جمیلہ سے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا سیکھ لیا ۔ اب کملا دیوی جب بھی کو ئی کام شروع کرتی وہ بسم اللہ الرحمن الرحیم ضرور پڑھ لیتی مگر یہ با ت اس کے گھروالو ں کو سخت نا پسند تھی ۔ انہو ں نے کملا دیوی کو بسم اللہ پڑھنے سے منع کیا لیکن و ہ کسی طرح بھی با ز نہ آئی آخر ایک دن اس کے با پ نے ایک ترکیب سو چی ، تاکہ کملا دیوی کو بسم اللہ پڑھنے سے روکا جا سکے ۔ اس نے کملا دیو ی کو ایک انگو ٹھی دی اور کہا کہ اسے اپنے پاس سنبھا ل کر رکھ لو۔ کملا دیو ی نے بسم اللہ پڑھ کر اس انگو ٹھی کو اپنے صندوق میں رکھ لیا ۔ اس کا با پ صندو ق میں انگو ٹھی رکھتے ہو ئے اسے دیکھ رہا تھا ۔ چند دن کے بعد اس نے کملا دیو ی کے صندو ق سے سو نے کی انگو ٹھی نکالی اور چپکے سے دریا میں پھینک دی ۔ وہ بہت خوش تھا کہ اب کسی دن کملا دیو ی سے انگو ٹھی ما نگو ں گا اور وہ صندوق میں میں نہیں ملے گی تو اس کوکہو ں گا کہ دیکھو بسم اللہ پڑھنے سے سو نے کی انگو ٹھی گم ہو گئی ہے ۔ اس لئے بسم اللہ پڑھنےکا کو ئی فائدہ نہیں ....
ایک دن کملا دیو ی کا با پ با زار سے پکانے کے لیے مچھلی لا یا ۔ کملا دیو ی ، بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر گو شت بنا نے لگی تو اسے اس مچھلی کے پیٹ سے چمکتی ہوئی سونے کی انگوٹھی ملی ۔ اس نے بسم اللہ پڑھ کر انگو ٹھی چپکے سے اپنے صندو ق میں رکھ لی ۔
ایک روز جب سب گھر والے کھا نا کھا رہے تھے تو کملا دیو ی کے باپ نے با تو ں با تو ں میں اس سے کہا کہ پچھلے دنو ں میں نے تمہیں سونے کی ایک انگو ٹھی دی تھی وہ لے کر آؤ ۔
کملا دیو ی کمر ے میں گئی اور بسم اللہ پڑھ کر انگو ٹھی صندو ق سے نکال کر لے آئی ۔ کملا کا با پ انگو ٹھی دیکھ بہت حیران ہو ا ۔ کیو نکہ وہ پچھلے دنو ں انگو ٹھی دریا میں پھینک آیا تھا ۔ یہ دریا سے کیسے نکل کر کملا دیو ی کے پاس آگئی ؟
کملا دیو ی نے سب گھر والو ں کی حیرت دور کرتے ہو ئے بتا یا کہ یہ سب کچھ بسم اللہ کی بر کت کا نتیجہ ہے ۔ اگرچہ آپ نے یہ انگو ٹھی چھپ کر دریا میں پھینک دی تھی لیکن بسم اللہ کی بر کت سے اسے کسی مچھلی نے نگل لیا اور پچھلے دنو ں جو مچھلی پکائی گئی تھی، مجھے مچھلی بناتے وقت اس کے پیٹ سے یہ انگو ٹھی ملی تھی ۔
کملا دیو ی کے گھر والے اس واقعہ سے بے حد متا ثر ہو ئے اور اگلے ہی دن انہو ں نے گا ؤ ں کے امام مسجد کے پاس جا کر دین اسلام قبو ل کر لیا۔
اچھا .....آصف نے کہا نی ختم ہو تے ہی بے سا ختہ انداز میں کہا اور اس بات کا عزم کیا کہ وہ بھی ہمیشہ ہر کام کا آغاز ، بسم اللہ الر حمن الر حیم سے کر ے گا ۔ ان شاءاللہ