کبھی نہ پلٹے گی بیتی ہوئی گھڑی لیکن

کبھی نہ پلٹے گی بیتی ہوئی گھڑی لیکن
تصورات سے دل خوش ہیں نوع انساں کے
وہ کس کے ہاتھ کے ہیں منتظر خدا جانے
لرزتے رہتے ہیں پردے حریم جاناں کے