کبھی کوئی رونا کبھی کوئی رونا (ردیف .. م)

کبھی کوئی رونا کبھی کوئی رونا
کبھی ایک ماتم کبھی ایک ماتم


نہ کیوں دل سے باتیں کریں ہم مسلسل
یہی ایک مونس یہی ایک ہمدم


ہمیں خوف آتا ہے اب دوستی سے
مگر آپ ارشاد کر دیں تو سر خم


بھلا شیخ صاحب ہمیں کیوں پلائیں
بڑی مشکلوں سے ہوئی ہے فراہم


اسے غور سے دیکھنا چاہتا ہوں
زمانے کی گردش ذرا رک ذرا تھم


مری طرح ہوکا نہیں شیخ جی کو
لہٰذا وہ یہ شوق کرتے ہیں کم کم


شعورؔ اک دن پیش ہونا پڑے گا
کہاں تک بچو گے عزیز مکرم