کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں رشید لکھنوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کب تک میں رنج و غم کی شدت دیکھوں تا کے اپنے پہ یہ مصیبت دیکھوں گردوں نے پیر کر دیا ہے مجھ کو خم ہوں کہ بس اب نہ اس کی صورت دیکھوں