کام دریا سے اور لوں گا میں
کام دریا سے اور لوں گا میں
اس سے پانی نہیں بھروں گا میں
تب مرا اصل دیکھنے آنا
راکھ سے جس سمے اٹھوں گا میں
چاک کو بھی خبر نہیں اس کی
تیرے ہاتھوں سے کیا بنوں گا میں
جب مجھے دنیا دیکھنی ہوگی
تیری آنکھوں میں جھانک لوں گا میں
گھر بناتے ہوئے نہ سوچا تھا
گھر زیادہ نہیں رہوں گا میں
تو اگر آج بھی نہ آیا تو
ان پرندوں سے کیا کہوں گا میں