جڑ جائیں تصاویر تو بن جائے کہانی

جڑ جائیں تصاویر تو بن جائے کہانی
لمحات اکٹھے ہوں تو کہلائے کہانی


مرنا ہی حقیقت ہے تو پھر زندگی کیا ہے
یہ دھوپ کی شدت یہ گھنے سائے کہانی


سب کیمرے تقدیر کی جانب ہی مڑے ہیں
کوئی مری محنت پہ بھی فلمائے کہانی


اک دائرے میں گھومتی ہے سوئی گھڑی کی
ہر بار زمانہ وہی دہرائے کہانی


ہم سے تو یہ حالات کی پرتیں نہیں کھلتیں
ہر ایک کہانی میں نظر آئے کہانی


کہتے ہیں تگ و دو میں مدد کرتا ہے رب خود
ہارے ہوئے کردار کو جتوائے کہانی


منظر کی ترنگوں میں وہ گہرائی ہے ذیشانؔ
مجھ کو تو ہر اک عکس نظر آئے کہانی