جو پیرہن میں کوئی تار محتسب سے بچا فیض احمد فیض 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جو پیرہن میں کوئی تار محتسب سے بچا دراز دستئ پیر مغاں کی نذر ہوا اگر جراحت قاتل سے بخشوا لائے تو دل سیاست چارہ گراں کی نذر ہوا