جو نقش تھے پامال بنائے میں نے

جو نقش تھے پامال بنائے میں نے
پھر الجھے ہوئے بال بنائے میں نے
تخلیق کے کرب کی جو کھینچی تصویر
پھر اپنے خد و خال بنائے میں نے