جو بھی ہے صورت حالات کہو چپ نہ رہو

جو بھی ہے صورت حالات کہو چپ نہ رہو
رات اگر ہے تو اسے رات کہو چپ نہ رہو
گھیر لایا ہے اندھیروں میں ہمیں کون حفیظؔ
آؤ کہنے کی ہے جو بات کہو چپ نہ رہو