جو بھی ہے صورت حالات کہو چپ نہ رہو حفیظ جالندھری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جو بھی ہے صورت حالات کہو چپ نہ رہو رات اگر ہے تو اسے رات کہو چپ نہ رہو گھیر لایا ہے اندھیروں میں ہمیں کون حفیظؔ آؤ کہنے کی ہے جو بات کہو چپ نہ رہو