جسے ہر شعر پر دیتے تھے تم داد

جسے ہر شعر پر دیتے تھے تم داد
وہی رنگیں نوا خونیں نوا ہے
اب ان رنگوں کے نیچے دھیرے دھیرے
لہو کا ایک دریا بہہ رہا ہے