جس طرح چاہیے کب کار وفا ہوتا ہے

جس طرح چاہیے کب کار وفا ہوتا ہے
حق محبت کا کہاں ہم سے ادا ہوتا ہے


ہم بہت چاہتے ہیں امن و محبت ہر سو
وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے


مشکلوں میں بھی بزرگوں کا وظیفہ یہ تھا
اچھے کاموں کا تو اچھا ہی صلا ہوتا ہے


فطرتاً ساز میں آواز کہاں ہوتی ہے
اک ذرا چھیڑئیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے


کوئی مجبوری اٹھا دیتی ہے دیوار انا
اپنی مرضی سے بھلا کون برا ہوتا ہے


ہر وہ انسان کہ جو دعوت حق دیتا ہو
نہ سہی قبلہ مگر قبلہ نما ہوتا ہے