جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی

جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی
سوسائٹی اس کی کبھی ہائی نہیں ہوتی


تب تک تو بھری بزم میں لگتا ہے معزز
جب تک کہ غزل اس نے سنائی نہیں ہوتی


کرتا ہے اسی روز وہ شاپنگ کا تقاضا
جس روز مری جیب میں پائی نہیں ہوتی


پولیس کرا لیتی ہے ہر چیز بر آمد
اس سے بھی کہ جس نے یہ چرائی نہیں ہوتی