جس روشنی میں لوٹ ہی کی آپ ہمیں سوجھے

جس روشنی میں لوٹ ہی کی آپ ہمیں سوجھے
تہذیب کی میں اس کو تجلی نہ کہوں گا
لاکھوں کو مٹا کر جو ہزاروں کو ابھارے
اس کو تو میں دنیا کی ترقی نہ کہوں گا