جھلملاتے ہوئے سپنوں کا سویمبر بن کر

جھلملاتے ہوئے سپنوں کا سویمبر بن کر
بجلیاں سی مرے احساس میں لہرائی ہیں
نظر آتا نہیں کچھ بھی ترے جلووں کے سوا
تیری آنکھیں مری آنکھوں میں اتر آئی ہیں