جذبہ ہر اک اندام میں ڈھل سکتا ہے

جذبہ ہر اک اندام میں ڈھل سکتا ہے
یہ سوز تمنا سے بھی جل سکتا ہے
تاریک سہی راہ محبت لیکن
چاہے اگر انساں تو سنبھل سکتا ہے