جذب ہوتا جا رہا ہے دل میں درد لا علاج

جذب ہوتا جا رہا ہے دل میں درد لا علاج
کیا اسی مرہم سے ہونا طے ہے دنیا کا علاج


تھی یہی امید بھی اور چارہ گر نے بھی کہا
آپ کب کے مر چکے ہیں آپ کا کیسا علاج


دل کو نامنظور تھی تصویر سی جھوٹی دوا
طے ہوا ترک تعلق ہجر کا پہلا علاج


خودکشی کا فیصلہ یہ سوچ کر ہم نے کیا
کون کرتا زندگی کا موت سے اچھا علاج


المدد اے رقص وحشت آج مر جائیں گے ہم
اے جنوں اس بے سبب تنہائی کے تنہا علاج