جلیس کی دعوت اور لاہور سے واپسی
ابراہیم جلیس کراچی میں قیام پذیر تھے ۔ قتیل شفائی، احمد ندیم قاسمی کے علاوہ کچھ اور دوست جب کراچی تشریف لے جاتے تو جلیس ملتے ہی پوچھتے’’کب تک قیام ہے ؟‘‘اور جب ملاقاتی کہتا کہ فلاں تاریخ تک ہے تو فوراًجواب دیتے کہ اس دن تو میں آپ کی دعوت کرنا چاہتا تھا۔ دوچار دفعہ جب ایسا ہی ہوا تو قتیل معاملہ کو بھانپ گئے ۔ اس دفعہ جب قتیل شفائی اور قاسمی کراچی پہنچے تو حسب معمول جلیس نے پوچھا کہ قیام کب تک ہے ؟ قتیل نے جواب دیا ۔’’اس بار ہم فیصلہ کرکے آئے ہیں کہ آپ کی دعوت کے بعد ہی لاہور واپس جائیں گے ۔‘‘