جہان علم کا باب نصاب ہوتے ہوئے
جہان علم کا باب نصاب ہوتے ہوئے
بھٹک رہا ہوں میں اہل کتاب ہوتے ہوئے
کچھ اور بھی ہے خرابی کی دوسری صورت
میں خود کو دیکھ رہا ہوں خراب ہوتے ہوئے
جو کام دل کو مرے فطرتاً نہیں بھاتے
انہیں میں کر نہیں پاتا ثواب ہوتے ہوئے
مرے ہی دم سے ہے جو کچھ بھی اس جہان میں ہے
میں کیسے خود کو بھلا دوں جناب ہوتے ہوئے
عدیلؔ جو تھے ان آنکھوں کی روشنی کل تک
وہ چہرے دیکھ رہا ہوں میں خواب ہوتے ہوئے