جب ترے نین مسکراتے ہیں

جب ترے نین مسکراتے ہیں
زیست کے رنج بھول جاتے ہیں


کیوں شکن ڈالتے ہو ماتھے پر
بھول کر آ گئے ہیں جاتے ہیں


کشتیاں یوں بھی ڈوب جاتی ہیں
ناخدا کس لیے ڈراتے ہیں


اک حسیں آنکھ کے اشارے پر
قافلے راہ بھول جاتے ہیں