جب کسی کی یاد آ کر تلملا جاتا ہے دل

جب کسی کی یاد آ کر تلملا جاتا ہے دل
جگمگا اٹھتی ہے کچھ اس شان سے بزم دماغ
جیسے ساون کی برستی رات میں اک نازنیں
صحن میں زینے سے اترے ہاتھ میں لے کر چراغ