جب کالی گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں تلوک چند محروم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جب کالی گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں ساون کا گیت کوئلیں گاتی ہیں تب یاد میں گزری ہوئی برساتوں کی آنکھیں مری سیل اشک برساتی ہیں