جب کالی گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں

جب کالی گھٹائیں جھوم کر آتی ہیں
ساون کا گیت کوئلیں گاتی ہیں
تب یاد میں گزری ہوئی برساتوں کی
آنکھیں مری سیل اشک برساتی ہیں