جب بھی کھلتا ہے سر شاخ کوئی تازہ گلاب

جب بھی کھلتا ہے سر شاخ کوئی تازہ گلاب
تم اسے توڑ کے جوڑے میں سجا لیتی ہو
جانے کیا بات ہے تم اپنے سوا دنیا میں
ہر حسیں چیز کو جھنجلا کے مٹا دیتی ہو