جاں جائے پر امید نہ جائے گی کبھی قلق میرٹھی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جاں جائے پر امید نہ جائے گی کبھی نیند آنکھ میں آرام نہ پائے گی کبھی غیر آئے گا کیوں خانۂ دل میں تو آ اے پردہ نشیں یاس نہ آئے گی کبھی