جادۂ فن میں بڑے سخت مقام آتے ہیں (ردیف .. ک)

جادۂ فن میں بڑے سخت مقام آتے ہیں
مر کے رہ جاتا ہے فن کار امر ہونے تک


کتنے غالب تھے جو پیدا ہوئے اور مر بھی گئے
قدر دانوں کو تخلص کی خبر ہونے تک


کتنے اقبال رہ فکر میں اٹھے لیکن
راستہ بھول گئے ختم سفر ہونے تک


کتنے شبیر حسن خاں نہ بنے جوشؔ کبھی
مر گئے کتنے سکندر بھی جگر ہونے تک


فیضؔ کا رنگ بھی اشعار میں آ سکتا تھا
انگلیاں ساتھ تو دیں خون میں تر ہونے تک


چند ذروں ہی کو ملتی ہے ضیائے خورشید
چند تارے ہی چمکتے ہیں سحر ہونے تک


دل شاعر پہ کچھ ایسی ہی گزرتی ہے فگارؔ
جو کسی قطرے پہ گزرے ہے گہر ہونے تک