جا رہا تھا میں سر جھکائے ہوئے

جا رہا تھا میں سر جھکائے ہوئے
گزری اک ماہ رو برابر سے
بھر کے اپنی نظر میں کچھ کرنیں
اس نے سینے میں ڈال دیں میرے