سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے، وہ شیر پھر ہوشیار ہوگا!
ایک تہائی دنیا کی آبادی ہم مسلمان ہیں۔ عظیم ذخائر ارضی، بحری، فضائی ہمارے پاس ہیں۔ موسموں کے حسین تموج ہمارے افق پہ ہیں۔ رحمتوں کی رم جھم ہمیں حاصل ہے مگر اس سب کے باوجود امت مسلمہ کا ایک بہت بڑا حصہ گمراہیوں کی نذر ہے، ایک دوسرے کو گمراہ قرار دینا اور ایک دوسرے کی جڑ کاٹنا ہمارا مشن ٹھہرا۔ دشمنیوں کے الاؤ کہاں نہیں جل رہے، پگڑیاں کہاں نہیں اچھالی جارہیں۔ لا يظلمه ولا يسلمه کا سبق ہم نے فراموش کیا اور وحدتوں کو پارہ پارہ کردیا۔ اتحاد کی جو ضرورت آج ہے وہ شاید پہلے نہ تھی۔