عشق میں ان کی طرح شاد نہیں ہو سکتا
عشق میں ان کی طرح شاد نہیں ہو سکتا
اب کوئی قیسؔ یا فرہادؔ نہیں ہو سکتا
میرے استاد نے اکثر یہ کہا ہے مجھ سے
وقت جیسا کوئی استاد نہیں ہو سکتا
وہ جو ہمدرد ہو صیاد کی تنہائی سے
وہ پرندہ کبھی آزاد نہیں ہو سکتا
دشت نے مجھ سے کہا جا تو رہا ہے لیکن
تو مجھے چھوڑ کے آباد نہیں ہو سکتا
یا خدا وقت کوئی ایسا عطا مت کرنا
اس کی یادوں میں جو برباد نہیں ہو سکتا