عشق اک جنس گراں مایہ ہے اک دولت ہے

عشق اک جنس گراں مایہ ہے اک دولت ہے
یہ مگر عمر کا حاصل تو نہیں ہے اے دوست
منزلیں اور بھی ہیں اس سے حسیں اس سے جمیل
وصل کچھ آخری منزل تو نہیں ہے اے دوست