اس سلسلۂ شہود کو توڑ دیا

اس سلسلۂ شہود کو توڑ دیا
گھبرا کے عدم کی سمت منہ موڑ دیا
کب تک ان سختیوں کو جھیلا کرتی
اکتا کے مری روح نے جی چھوڑ دیا