اس سے پہلے کہ بچھڑ جائیں ہم (ردیف .. و)

اس سے پہلے کہ بچھڑ جائیں ہم
دو قدم اور مرے ساتھ چلو


ابھی دیکھا نہیں جی بھر کے تمہیں
ابھی کچھ دیر مرے پاس رہو


مجھ سا پھر کوئی نہ آئے گا یہاں
روک لو مجھ کو اگر روک سکو


یوں نہ گزرے گی شب غم ناصرؔ
اس کی آنکھوں کی کہانی چھیڑو