اس قدر جلوۂ جاناں کو ہیں بے تاب آنکھیں

اس قدر جلوۂ جاناں کو ہیں بے تاب آنکھیں
اپنے پردیسی کا جیسے کوئی دستہ دیکھے
عشق جاناں میں فنا ہو گئی میری ہستی
موت سے کہہ دو کہ آئے مرا مرنا دیکھے