اس حسیں جام میں ہیں غلطیدہ

اس حسیں جام میں ہیں غلطیدہ
کتنے نازک تخیلات کے موڑ
کتنے گل آفریں لبوں کا رس
کتنے رنگین آنچلوں کا نچوڑ