انساں میں روح آدمیت بھی نہیں صوفی تبسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں انساں میں روح آدمیت بھی نہیں حیواں ہی بن جائے یہ ہمت بھی نہیں کل اپنے عروج پہ تھی حیرت اس کو آج اپنے زوال پہ ندامت بھی نہیں