انساں میں روح آدمیت بھی نہیں

انساں میں روح آدمیت بھی نہیں
حیواں ہی بن جائے یہ ہمت بھی نہیں
کل اپنے عروج پہ تھی حیرت اس کو
آج اپنے زوال پہ ندامت بھی نہیں