امتحان سے پہلے

شان کی فکر ہے نہ آن کی ہے
اب مجھے فکر امتحان کی ہے
پڑھ رہا ہوں کتاب محنت سے
ہوں گا میں کامیاب محنت سے
فرسٹ آنا ہے مجھ کو اب کی بار
کچھ دکھانا ہے مجھ کو اب کی بار
اپنی محنت کی لاج رکھنی ہے
کل کی بنیاد آج رکھنی ہے
فوری کر لوں گا میں اگر محنت
امتحاں سے نہ ہوگی کچھ وحشت
سال بھر میں نے کی ہے تیاری
مجھ پہ کیوں کوئی خوف ہو طاری
کام مشکل کا کر لیا میں نے
کوئی الجھن نہیں مرے آگے
مجھ کو اب سال بھر کی محنت کا
سامنے رکھنا ہے بس اک خاکہ
ہر سبق کا شمار کرنا ہے
سب کو پھر ایک بار پڑھنا ہے
کچھ جو بھولا ہو یاد ہو جائے
کام سے دل بھی شاد ہو جائے
کوئی لغزش اگر نہیں ہوگی
بھول بھی وقت پر نہیں ہوگی
رفتہ رفتہ جو کام ہوتا ہے
اس میں کچھ انتظام ہوتا ہے
کوئی الجھن نہ بے قراری ہے
پھر بھی اک کیفیت سی طاری ہے
اس سے فرصت ملے گی دھیان کے بعد
چین آئے گا امتحان کے بعد