امتحاں ہم نے دیے ہیں نوجوانی میں بہت
امتحاں ہم نے دیے ہیں نوجوانی میں بہت
اور نمبر لے چکے ہیں لن ترانی میں بہت
دشمنوں کی دشمنی میرے لیے آسان تھی
خرچ آیا دوستوں کی میزبانی میں بہت
ان کے رخ کی جاذبیت کا سبب پوشیدہ ہے
آنکھ میں کم اور چشمے کی کمانی میں بہت
مہربانی کر مجھے اپنی کہانی میں نہ رکھ
بے تکے کردار ہیں تیری کہانی میں بہت
دار فانی اتنی آسانی سے کیسے چھوڑ دوں
دوستو دلچسپیاں ہیں دار فانی میں بہت
ہم کہ ہیں بے گھر کوئی وارنٹ لائے گا کہاں
جرم کی آسانیاں ہیں لا مکانی میں بہت