پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان قاتلانہ حملے میں زخمی، لاہور منتقل کیا جارہا ہے
ابھی ابھی خبر آئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی ہے جس میں چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
فائرنگ کا واقعہ وزیر آباد میں پیش آیا ہے جہاں بتایاگیا ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کا قافلہ اللہ والا چوک پہنچا تو ایک حملہ آور نے کنٹینر کی طرف فائرنگ کی ہے۔
اس حوالے سے اب تک متضاد اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ کچھ اطلاعات کے مطابق یہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ تھا جس میں عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگنے سے زخم آئے اور انہیں سخت حفاظتی حصار میں سٹریچر پر ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
دوسری طرف یہ اطلاعات ہیں کہ عمران خان اس حملے میں محفوظ رہے ہیں جبکہ دیگر چار افراد کو گولیاں لگی ہیں۔ ابھی تک اس واقعے میں ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
نیز بتایا جارہا ہے کہ فائرنگ سے لانگ مارچ کے شرکاء شدید افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
عمران خان کے ساتھ موجود سابقہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے خان صاحب کی ٹانگ میں تین گولیاں لگنے کی اطلاع دی ہے۔ تحریک انصاف کے سینٹر فیصل جاوید کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ نو سے دس افراد زخمی جبکہ ایک جانبہک ہو چکا ہے۔
موقعے پر موجود جیو کے ایک رپورٹر کے مطابق کنٹینر کے بائیں جانب سے پہلے پستول سے پورا برسٹ فائر کیا گیا۔ پہلے پہل تو کچھ سمجھ نہ آئی کیونکہ جب کاروان روانہ ہوا تھا تو آتش بازی کی گئی تھی۔ فائرنگ کو بھی آتش بازی کا ہی حصہ سمجھا گیا۔ لیکن بعد میں ایک اور گولی کی آواز آئی اور ایک لڑکا سڑک پر اوندھے منہ گرا دیا گیا تھا۔ خان صاحب اور زخمی افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ واقعے کے مناظر نیوز چینل پر دکھائے جا رہے ہیں۔
خان صاحب کی سخت سکیورٹی کے ہوتے ہوئے ایک آدمی کا آٹومیٹڈ ہتھیار کے ساتھ کنٹینر کے نزدیک آ جانا بڑا سوال ہے۔
اس وقت سیاسی مبصرین اور تجزیہ نگار عمران خان پر ہونے والے اس قاتلانہ حملے کو ملکی سیاست اور سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے رہے ہیں۔